موصولہ اطلاعات کے مطابق تحریک فتح حماس اور اسرائیل کے مابین ہونے والے معاہدے کی نتیجے میں رہا ہونے والے فلسطینی اسیران کی رہائی کی خوشی میں رام اللہ کے علاقے سلواد اور مغربی کنارے کے شمالی علاقے قباطیہ میں دو تقریبات کے راستے میں روڑے اٹکا کر انہیں منعقد نہ ہونے سے روک رہی ہے۔
سلواد کے علاقے کے چار فلسطینی اسیران اسرائیلی جیلوں سے رہا ہوئے تھے جن میں سے تین کا تعلق حماس جبکہ ایک کا تعلق قومی محاذ سے تھا، ان چاروں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس موقع پر اہل علاقہ نے ان اسیران کی رہائی کی خوشی میں تقریب کے مقام پر بینرز، تصاویر اور سائن بورڈز نصب کیے۔
تاہم اگلی صبح شہریوں نے دیکھا کہ فتح اتھارٹی کی فورسز جو عباس ملیشیا کے نام سے بھی جانی چاہتی ہے کے اہلکاروں نے تمام بینرز اور بورڈز اکھاڑ پھینکے تھے۔ فتح اتھارٹی کی جانب سے اس شرمناک حرکت کے بعد اہل علاقہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
واضح رہے کہ تحریک فتح کے زیر اتنظام فلسطینی اتھارٹی کی فورسز مغربی کنارے میں آئے روز حماس کے کارکنوں اور حامیوں کو گرفتار کرتی رہتی ہیں۔ تاہم اسیران کی رہائی کے اس اہم موقع پر بھی فتحاوی حلقوں کی جانب سے نازیبا حرکات سے فلسطینی قوم میں اس کے خلاف نفرت مزید بڑھ گئی ہے۔