
ہفتے کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی اپیل پرخواتین نے ایک احتجاجی ریلی نکالی جس میں ہزاروں کی تعداد میں عورتین اور بچے شریک تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق خواتین ریلی الخلیل میں دوار ابن رشد سے شہر کے وسط میں عین سارہ کے مقام پرفلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ یکجہتی کے لیے لگائے گئے کیمپ کی طرف روانہ ہوئی۔ خواتین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے۔ جن پربھوک ہڑتالی اسیران کی رہائی کے حق میں نعرے درج تھے۔ اس کے علاوہ خواتین نے حماس اور فلسطین کے سبزپرچم بھی تھامے ہوئے تھے اور وہ صہیونی حکومت کےخلاف شدید نعرے بازی کر رہی تھیں۔ اس موقع پرخواتین نے فلسطینی اسیران کی رہائی کے دعائیں اورصہیونی ریاست کی تباہی اور بربادی کے لیے بد دعائیں کیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کی تحریک کو آج ستائیس روز ہوچکے ہیں۔ بھوک ہڑتالی اسیران تمام ترمشکلات کے باوجود پورے عزم کے ساتھ بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسیران نے یہ بھوک ہڑتال گذشتہ ماہ سترہ اپریل کو فلسطینی یوم اسیران کے موقع پرشروع کی تھی۔ اسیران کا بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ اسرائیل قید تنہائی میں ڈالے گئے اسیران کی تنہائی کی سزا ختم کرے، انتظامی حراست میں رکھے گئے اسیران کو رہا کرے اور اسیران پرایک ظالمانہ قانون کے تحت ان کے عزیزوں سے ملاقات پرعائد پابندی کو ختم کرے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین
