اسرائیل کی یہودی آباد کاری کی نام نہاد سپریم کمیٹی نے مغربی کنارے کے سب سے بڑے شہر الخلیل میں کریات اربع یہودی بستی کو ایک نئی یہودی بستی ’’خارصینا‘‘ کی توسیع کے لیے مرکز بنا لیا ہے۔ خارصینا بستی میں مزید 45 نئے گھر تعمیر کیے جائیں گے۔
اس علاقے میں آل سلطان سے تعلق رکھنے والے ذرائع نے بتایا کہ صہیونی سکیورٹی فورسز کے بھرپور تعاون کے ساتھ اسرائیلی بلڈوزروں نے علاقے کی فلسطینی اراضی کو کھودنا شروع کردیا ہے۔ صہیونی فوج نے اس علاقے پر دو سال قبل قبضہ کیا تھا اور اب یہاں پر درجنوں نئے گھر تعمیر کرنے کے لیے کھدائیاں شروع کردی گئی ہیں۔
ایک مقامی یہودی ریڈیو چینل کے مطابق اسرائیلی حکام نے اس علاقے میں 45 نئے گھر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ گھر قریبی یہودی بستی میں آباد ان نوجوانوں کو دیے جائیں گے جن کی نئی نئی شادیاں ہوئی ہیں۔ خارصینا یہودی بستی 1983 میں اس وقت تعمیر کی گئی تھی جب اسرائیلی فوج نے الخلیل کے رہائشیوں کی اراضی پر قبضہ کرلیا تھا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین