فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فورسز کا سیاسی جماعتوں کے کارکنوں پر جیلوں میں وحشیانہ تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے نابلس میں حماس کے دو کارکنوں کو حراست کے دوران بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو ذرائع کےحوالے سے اطلاع ملی ہے کہ نابلس شہر میں زیرحراست 35 سالہ حامد الکتوت اور 18 سالہ ابراہیم عبدالفتاح عصیدہ کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹھارہ سالہ عصیدہ کوچند روزقبل اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ شہر میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی چوبیسویں یوم تاسیس کے حوالے سے چاکنگ کر رہا تھا۔ عصیدہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا پہلے ذہنی طورپر متاثر رہا ہے اوراس کی ایک آنکھ میں بھی تکلیف ہے۔
تشدد کا نشانہ بننے والے دوسرے شہری حامد الکتوت حماس کے ایک دوسرے اسیررہ نما محمد الکتوت کے بھائی ہیں۔ حامد کو بھی عباس ملیشیا ماضی میں تین مرتبہ حراست میں لے چکی ہے۔ اب اطلاعات ہیں کہ جنید جیل میں اسے نہایت وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔