اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین شہر میں چھاپہ مار کر اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے ساتھ ڈیلنگ کے تحت گذشتہ برس رہا کیے گئے
ایک فلسطینی شہری کو دوبارہ حراست میں یلے کر انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ جنین سے مقامی ذرائع سے مرکز اطلاعات فلسطین کو ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ قابض فوج نے جمعہ کو علی الصباح جنین کے جنوب مغرب میں تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ اس دوران گذشتہ برس حماس کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت رہا کیے گئے فتح کےرہ نما عارف خالد فارخوری کو دوبارہ گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ عارف خالد کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ قابض فوج کی بڑی تعداد نے جمعہ کو ان کے گھر میں داخلے کے بعد گھرمیں توڑ پھوڑکی۔ اس دوران اہل خانہ کو باہر نکال دیا گیا تھا۔ قابض فوج نے گھرمیں موجود عارف خالد کو حراست میں لینے کےبعد ان کا ذاتی لیپ ٹاپ کمپیوٹر اور دو ذاتی موبائل فون بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔
خیا رہے کہ فتح کے دوبارہ گرفتار کیےگئے رہ نما عارف فاخوری کا تعلق فتح کے عسکری ونگ الاقصیٰ بریگیڈ سے رہا ہے۔ گرفتاری کے بعد اسرائیلی عدالت نے انہیں اٹھائیس سال کی قید کی سزا سنائی تھی، تاہم نو سال کی قید سزا کاٹنے کے بعد وہ حماس کے ساتھ اسرائیل کی قیدیوں کے تبادلے کی ڈیلنگ کے دوران عارف کو بھی رہا کیا گیا تھا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

