مصرکی سب سے بڑی دینی درس گاہ جامعہ الازھر کے سربراہ ڈاکٹر احمد الطیب نے ایک مرتبہ پھر فلسطین میں اسرائیل کی سازشوں بالخصوص قبلہ اول کے خلاف جاری ریشہ دوانیوں کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے عالم اسلام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض صہیونیوں کی بیت المقدس کےخلاف جاری سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قاہرہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الازھرکا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت نے فلسطینی شہرغزہ کی پٹی کی بلا جواز معاشی ناکہ بندی جاری رکھی ہوئی ہے۔ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں یہودیوں کے لیے مکانات کی تعمیر جاری ہے۔ فلسطینیوں کو ان کی جائیدادوں سے محروم کیا جا رہا ہے، ماضی کی نسبت صہیونی ریاستی دہشت گردی میں کئی گناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ جیلوں میں ڈالے گئے فلسطینی اسیران پرنہ صرف مظالم کے پہاڑ توڑ ے جا رہے ہیں بلکہ انہیں ان کے بنیادی شہری حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
شیخ الازھرڈاکٹر احمد الطیب نے کہا کہ اسرائیل فلسطین سے اسلامی اور مسییحی ثقافت کی تاریخ مسخ کررہا ہے۔ مسلمان اور مسیحی برادری مل کر صہیونی سازشوں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ پرحملے اور بیت المقدس کی اسلامی اور مسیحی مقدسات کی بے حرمتی مسلمانوں اور عیسائیوں دونوں قوموں کے لیے صہیونیوں کا سنگین چیلنج ہیں۔
شیخ الازھرکا کہنا تھا کہ فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسرائیل کی طرف سے گذشتہ پانچ سال سے مسلسل معاشی ناکہ بندی مسلم دنیا کے لیے ایک چیلنج ہے، غزہ کے لاکھوں محصورین مسلمانوں کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے غزہ کے محصورین کی مدد بالخصوص شہریوں کی دوائیوں اور بجلی کے بحران سے نکالنے میں مدد کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔
جامعہ الازھر کے سربراہ شیخ الازھر نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت کے اقدامات مسجد اقصیٰ کے لیے خطرہ ہونے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے امن اورسلامتی کے لیےسنگین خطرہ ہیں۔ اسرائیل کے اس خطرے کے انسداد کے لیے مسلم دنیا کو متحد ہونا ہو گا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

