(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) آج بدھ کی صبح غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے دار الحکومت کے "تل ابیب” اور اس کے اطراف میں یمن سے داغے گئے میزائلوں کے باعث افراتفری پھیل گئی ل، فضائی حملے کی وارننگز جاری ہوئیں۔
یہ وارننگز یمن سے داغے گئے ایک بیلسٹک میزائل کے نتیجے میں دی گئیں، جیسا کہ صیہونی ریاست کے فوجی ذرائع نے اطلاع دی ہے۔ صیہونی ہنگامی طبی سروسز کے مطابق، متعدد طبی عملے اور ایمرجنسی ٹیموں کو کئی مقامات پر طلب کیا گیا، جہاں اطلاع دی گئی کہ کم از کم 9 صیہونی زخمی ہوئے ہیں، جو حملے کے دوران پناہ گاہوں کی طرف دوڑ رہے تھے۔
یہ مسلسل دوسری رات ہے جب یمن کی جانب سے تل ابیب کے مرکزی علاقے پر بیلسٹک میزائل داغا گیا۔ صیہونی میڈیا کے مطابق، یہ ایک "تقریباً روزمرہ کا واقعہ” بن چکا ہے۔ صیہونی اخبار "ٹائمز آف اسرائیل” نے دعویٰ کیا کہ یمنی حملے نے لاکھوں اسرائیلی شہریوں کو خوفزدہ کر دیا ہے۔
اس حوالے سے یمنی افواج کے ترجمان، بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساری نے اعلان کیا کہ مسلح افواج کی جانب سے آئندہ چند گھنٹوں میں ایک اہم بیان جاری کیا جائے گا۔
گزشتہ روز یمنی افواج نے تل ابیب کے علاقے یافا میں صیہونی فوجی ہدف کو "فلسطین 2” نامی ایک ہائپرسونک میزائل کے ذریعے کامیابی سے نشانہ بنایا تھا۔ یمنی افواج نے کہا کہ ان کے پاس ایسے میزائل اور ڈرونز کی ایک وسیع تعداد موجود ہے جو 2000 کلومیٹر تک کے اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں، جن میں خلیجی ممالک اور صیہونی ریاست بھی شامل ہیں۔
صیہونی میڈیا نے اس بات کا اعتراف کیا کہ یمن کی میزائل اور ڈرون حملوں کی صلاحیت، اسرائیل سمیت دور دراز کے علاقوں کو نشانہ بنانے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔