(فلسطین نیوز ۔مرکز اطاعات) قابض اسرائیلی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ کے فلسطینی سیکیورٹی عملے کے سربراہ سمیت کئی دوسرے محافظوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں متعدد محافظ شدید زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق قبلہ اوّل کے محافظوں اور ان کے سربراہ کو مسلح یہودی فوجیوں نے اس وقت وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جب انہوں نے اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی نوجوان کو گرفتار کرنے سے روکنے کی کوشش کی۔ اس پرمسلح یہودی فوجیوں نے نہتے فلسطینی محافظوں پر بہیمانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی فوجی مسجد اقصیٰ میں مسجد القبلی کے سامنے کھڑے تھے کہ اس دوران نمازکے لیے آئے ایک فلسطینی نوجوان کو اسرائیلی فوجیوں نے گرفتار کرنے کی کوشش کی تو قبلہ اوّل کے حفاظتی عملے نے اس نوجوان کو چھڑانے کے لیے مزاحمت کی۔ اس پر یہودی فوجیوں نے محافظوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر الشیخ عمر الکسوانی نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ قبلہ اوّل کے محافظوں پراسرائیلی فوجیوں نے اس وقت تشدد کیا جب حفاظتی عملے نے نماز کی ادائیگی کے لیے آئے چھ فلسطینی نوجوانوں کی گرفتاری روکنے کی کوشش کی۔ اسرائیلی فوجیوں نے نہ صرف حفاظتی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ انہوں نے دیگر فلسطینی نوجوانوں پر بھی جسمانی تشدد کیا۔
الشیخ الکسوانی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کے ہولناک تشدد کا نشانہ بننے والوں میں مسجد اقصیٰ کے سیکیورٹی عملے کے سربراہ عبداللہ ابو طالب بھی شامل ہیں۔ صہیونی فوجیوں نے قبلہ اوّل کے حفاظتی عملے کے ساتھ نہایت توہین آمیز سلوک کیا اور ان کے سامنے فلسطینی نوجوانوں کی شناخت پریڈ کی گئی۔