اردن نے فلسطینی مقدسات پر مسلسل حملوں بالخصوص مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس میں یہودیوں کی بڑھتی ریشہ دوانیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اردنی حکومت کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں یہودی سرگرمیوں کا فروغ اور مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کی روزمرہ کی بنیاد پر جاری یلغار ناقابل برداشت اقدام ہیں۔ عالمی برادری یہودیوں کو قبلہ اول پر حملوں سے باز رکھنے کےلیے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی وزیراوقاف و مذہبی امور عبدالسلام العبادی نے اپنے ایک بیان میں یہودی آباد کاروں کی جانب سے بیت المقدس میں یہودی آباد کاری، مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کے مسلسل دھاوں اور دیگر مقدس مقامات کی توہین کی شدید مذمت کی۔
بیان میں کہا گیا کہ قبلہ اول میں ناپاک یہودیوں کا مسلسل داخلہ انتہا پسندی کی بدترین مثال ںہیں۔ یہودیوں کے مسلسل حملوں مسلمانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ عالم اسلام اپنے پہلے قبلہ کےخلاف یہودیوں کی ان ریشہ دوانیوں کو برداشت نہیں کریں گے۔
عبدالسلام العبادی کا کہنا تھا کہ انتہا پسند یہودیوں کے مسجد اقصیٰ پر حملے۔ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری مسلمانوں کے مقدس مقامات کے خلاف کھلی جنگ ہیں۔ اسرائیل دانستہ طور پرا نتہا پسند یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہوکرمسلمانوں کے اس مقدس مقام کو نقصان پہنچا کر اس کی جگہ مذموم ہیکل سلیمانی کی تعمیر کرنا چاہتا ہے۔
اردنی وزیر نے اسرائیل کو خبردار کیا انتہا پسندوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے کسی بھی مقدس مقام کونقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیلی حکومت پرعائد ہو گی جس کا خمیازہ اسرائیل کو بھگتنا پڑے گا۔
انہوں نے عالم اسلام سے بھی اپیل کہ وہ اپنے قبلہ اول کو یہودیوں کی ریشہ دوانیوں اور سازشوں سے بچانے کے لیے متحد ہو کرٹھوس اقدامات کریں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین