القدس اور مقدس مقامات کے تحفظ کی اسلامی مسیحی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ مسجد اقصی کے مراکشی دروازے کے پل کا انہدام ملتوی کرنے کے بعد اسرائیل نے اسے دروازے کو گرانے کا نیا منصوبہ بنا لیا ہے۔
اسرائیلی نئے منصوبے کے مطابق صہیونی حکام نے قبلہ اول کی مغربی دیوار گریہ سے متصل یہودی خواتین کے لیے زیر زمین عبادت گاہ تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے اس منصوبے میں مراکشی دروازے کو بھی گرا دیا جائے گا۔
اسرائیلی سیٹلائٹ چینل ٹو کے انکشاف کے مطابق مراکشی دروازے کو منہدم کرنے کے تازہ پروجیکٹ کو یہودی مذہبی پیشوا (ربی) شموئیل رابنووٹز نے تیار کیا ہے، رابنووٹز نام نہاد گریہ آثار قدیمہ فنڈ کے سربراہ ہیں۔ یہ فنڈ براہ راست اسرائیلی وزارت عظمی کے دفتر سے چلایا جاتا ہے۔ اس پروگرام کے مطابق اسرائیلی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ براق صحن (گریہ صحن) میں یہودی خواتین کے لیے عبادت گاہ میں توسیع کی جائے گی۔
اسرائیلی ٹی وی چینل نے رابنووٹز کے حوالے سے بتایا کہ ان کے پاس دیوار گریہ کے نیچے پلازہ بنانے کا جواز موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں عنقریب دلچسپی رکھنے والی پرائیویٹ کمپنیوں سے درخواستیں وصول کر لی جائیں گی۔
اسرائیلی چینل کے مطابق یہودی مذہبی پیشوا رابنووٹز نے گزشتہ دنوں سیاسی قائدین، عسکری رہنما اور ذرائع ابلاغ کو مسلسل یہ پیغام بھیجا کہ مراکشی دروازے کو اس بنا پر منہدم کردیا جائے کہ یہ انتہائی خستہ ہو چکا ہے اور اس کی لکڑی گل رہی ہے اور یہ کسی بھی وقت گر کر یہودیوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔