فلسطین کی نمائندہ مذہبی، سیاسی اور قومی شخصیات نے خبردار کیا ہے کہ اگراسرائیل یا یہودیوں کے ہاتھوں قبلہ اول کو نقصان پہنچا تو ایک لا متناہی جنگ چھڑ جائے گی جس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل پرعائد ہو گی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ممتاز فلسطینی مذہبی شخصیات، علماء اور اسلامی اسکالرزنے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کو یہودیوں کی طرف سے درپیش خطرات پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک سازش کے تحت مسجد اقصیٰ کے تاریخی دروازے”باب المغاربہ” کو شہید کر کے اس کے سامنے ایک پُل تعمیر کرنا چاہتا ہے جس کا مقصد یہودیوں کی قبلہ اول تک رسائی کو آسان بنانا ہے۔ لیکن وہ اسرائیل کی اس سازش کے پس پردہ چھپے خطرات سے بخوبی آگاہ ہیں اور مراکشی دروازے کو مسمار کر کے اس کی جگہ پل کی تعمیر کی اجازت نہیں دیں گے۔
فلسطین کی ممتاز شخصیات جن میں مفتی القدس شیخ محمد حسین، فلسطین کی سپریم اسلامک کمیٹی کے چیئرمین الشیخ ڈاکٹرعکرمہ صبری، سپریم عوامی کمیٹی کےسربراہ شیخ ابراہیم صرصور سمیت کئی دیگر اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔
اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ محمد حسین نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کےخلاف سازشیں اسلام اور مسلمانوں کےخلاف سازشوں کے مترادف ہیں۔ مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کی سازش آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔
مسجد اقصیٰ کے امام و خطیب شیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک منظم منصوبے کے تحت مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیت میں تبدیل کر کے اسے مسلمانوں اور فلسطینیوں سے محروم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام سے اپیل کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ مسجد اقصیٰ میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں اور یہودیوں کی مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کےخلاف سازشوں کو خاک میں ملا دیں۔