فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی منتخب حکومت کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کے مسائل کا حل ان کی اولین ترجیح ہے
جس کے لیے وہ روزمرہ کی بنیاد پرعرب ممالک اور اسلامی دنیا کی لیڈرشپ سے مسلسل رابطے میں ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ قیدیوں کے مطالبات جائز اور مسلمہ ہیں اور وہ ان کے منصفانہ حل کےلیےتمام کوششیں بروئے کار لائیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں سے انہیں خفیہ ذرائع سے اسیران کا ایک مراسلہ پہنچا گیا ہے جو ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوآن کے نام تحریر کیا گیا ہے۔ اگلے دو روز میں یہ مراسلہ ان تک پہنچا دیا جائے گا۔
وزیراعظم ھنیہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے عرب لیگ کی قیادت سے رابطے کرکے بھوک ہڑتالی اسیران کے مسائل پربات کی ہے۔ توقع ہے کہ عرب لیگ جلد فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال اور ان کے مطالبات کے سلسلے میں ہنگامی اجلاس طلب کرے گی۔ انہوں نے عرب ممالک اور عالم اسلام کی لیڈرشپ سے مطالبہ کیا کہ وہ اوراق کی زینت بننے والے فیصلوں تک محدود نہ رہیں بلکہ فلسطینی اسیران کے مطالبات پورے کرانے اور ان کی زندگیاں بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

