بیرون ممالک کےدورے پر روانہ فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے تیونس میں نماز جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات ناکام ہو چکے ہیں
چنانچہ القدس کے تحفظ کا واحد راستہ صرف مزاحمت ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کے ظالمانہ محاصرے اور جارحیتوں کے باوجود غزہ کے بسنے والے فلسطینی اپنے مسلمہ حقوق کے حصول کی جدوجہد پر ثابت قدم ہیں۔
تیونس کے شہر قیروان عظیم الشان جامع مسجد میں جمعہ کاخطبہ دیتے ہوئے انہوں نے عرب اور اسلامی دنیا پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کو یہودی شکنجے سے آزاد کرانے کے لیے فلسطینی قوم کا بھرپور ساتھ دیں۔
غزہ کے شعبہ اطلاعات کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلسطینی وزیر اعظم کی آمد کے موقع پر قیروان کی مسجد عقبہ بن نافع کئی دہائیوں کے بعد مکمل طور پر نمازیوں سے بھری ہوئی تھی۔ نماز کے اطراف کی شاہراہیں اور میدان بھی نمازیوں کے لیے کم پڑ گئے تھے۔ اس دوران نمازیوں نے مسجد اقصی کی آزادی کے لیے فلک شگاف نعرے لگائے۔
ادھر تیونس کے سرکاری ترجمان سید ڈیلو نے بتایا کہ تیونس کی نئی حکومت نے اپنی تشکیل کے بعد سب سے پہلے فلسطینی وزیر اعظم کو دورے کی دعوت دی ہے۔