فلسطینی اتھارٹی کے سابق سربراہ محمود عباس کی زیر کنٹرول ملیشیا سے جھڑپوں میں دو فلسطینی زخمی ہوگئے- جھڑپوں کا آغاز اس وقت ہوا کہ جب ملیشیا کے اہل کاروں نے رام اللہ میں حلازون کے مہاجر کیمپ کا محاصرہ کر کے حماس کے رہنما کو گرفتار کرنے کی کوشش کی-
عینی گواہوں کے مطابق ایک بڑی تعداد میں مسلح لوگوں نے نصف شب کے وقت شدید فائرنگ کے ساتھ ساتھ خلیل عامر کے گھر کا محاصرہ کرلیا- کیمپ میں موجود لوگوں اور محمود عباس ملیشیا کے درمیان اس وقت فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا کہ جب عامر خلیل کے رشتہ دار زخمی ہوگئے- اس کی والدہ اور خالہ کے بے ہوش ہونے کے بعد ان کو ہسپتال لے جایا گیا- عینی گواہوں کے مطابق محمود عباس ملیشیا نے گھر کو شدید نقصان پہنچایا اور گھروالوں پر تشدد کیا- اس کے بعد وہ فائرنگ کے درمیان واپس چلے گئے- حلازون اسرائیلی آباد کاری بیتایل کے نزدیک واقع ہے اور یہ اسرائیل کے زیرکنٹرول علاقے میں ہے- محمود عباس ملیشیا کو اس علاقے میں اسرائیلی تعاون کے بغیر داخلے کی اجازت نہیں ہے- محمود عباس ملیشیا نے مغربی کنارے کے علاوہ جنین، نابلس، قلقیلیہ اور طولکرم سے فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا- باخبر ذرائع کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی غیر قانونی حکومت کی مسلسل کوشش یہ ہے کہ سیاسی وابستگی کی بناء پر ملازمین اور سول سرونٹس کو فارغ کردیا جائے- حماس سے تعلق رکھنے والے چار افراد کو نابلس میں ملازمت سے نکال دیا گیا-