(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )سابق فلسطینی وزیر وصفی قہبا نے لبنان کے وزیر محنت کی طرف سے دو ہفتے قبل پیش کیے جانے والے متنازعہ قانون کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق فلسطینی وزیر وصفی قبہا کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں سے ملازمت کا حق سلب کرنا غیرانسانی اور ناقابل قبول ہے۔ اس قانون کے نفاذ سے دونوں ممالک کے تعلقات پر منفی اثر پڑے گا۔لہذا اسکو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
وصفی قبہا کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا کہ لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کو مقامی شہریوں کے مساوی حقوق حاصل تھے مگر اب لبنانی حکومت تیزی کےساتھ پالیسیاں تبدیل کررہی ہے۔ گذشتہ کئی سال سے فلسطینی پناہ گزینوں کو جبری ہجرت کا سامنا ہے۔ لبنانی پناہ گزینوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔
یاد رہے کہ دو ہفتے قبل لبنانی وزارت محنت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ملک کے مختلف اداروں میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والے غیر ملکی ملازمین کو نکال باہر کیا جائے گا۔ وزیر محنت کے اس بیان کےپر فلسطینی پناہ گزینوں کا شدید ردعمل سامنے آیا تھا اور لبنان میں موجود فلسطینی تاجر کمیونٹی نے مختلف کیمپوں میں شٹرڈائون ہڑتال کی کال اور احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور لبنانی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور اعلان کی شدید مذمت کی تھی۔ لبنان اور فلسطین کے علاوہ دیگر ممالک بلخصوص یورپی ممالک میں بھی اس قانون کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے منعقد ہوئے تھے۔