مقبوضہ فلسطین میں سرگرم تحریک اسلامی کے نائب صدر شیخ کمال خطیب نے خبردار کیا ہے کہ مسجد اقصی شدید خطرے میں ہے، یہودی آباد کار اور سکیورٹی فورسز آئے روز مسجد میں گھس کر اس کی بے حرمتی کررہے ہیں، دوسری جانب قبلہ اول کے تحفظ میں فلسطینی اتھارٹی کا کردار مشکوک ہے۔
سن 1948ء میں فلسطین کے اٹہتر فیصد حصے پر قبضہ کرکے بنائی گئی اسرائیلی ریاست میں تحریک اسلامی کے رہنما نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘کے ساتھ اپنی خصوصی بات چیت میں روزانہ کی بنیاد پر یہودیوں کے قبلہ اول پر بولے جانے والے دھاوں سے خبردار رہنے کی اپیل کی۔
عرب دنیا اور امت مسلمہ کو مخاطب کرتے ہوئے شیخ کمال خطیب کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کی حفاظت میں یہودیوں کی جانب سے مسجد اقصی میں گھس کر عبادات کی ادائیگی دراصل اس مسجد کو زمانی اور مکانی اعتبار سے مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان تقسیم کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔
شیخ کمال خطیب نے کہا کہ امریکی صدر باراک اوباما کے حالیہ دورے کے بعد اسرائیل نے اپنے اس ناپاک منصوبے پر کام مزید تیز کردیا ہے جس کے خلاف امت مسلمہ کو فوری کارروائی کرنا ہوگی۔
شیخ کمال خطیب کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں حکمرانی کے مزے لوٹنے والی فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیلی فوج کے ساتھ سکیورٹی تعاون سے حالات مزید خراب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باراک اوباما کے حالیہ دورے کے موقع پر ایک صہیونی تنظیم نے فلسطینی اتھارٹی کو سات ہزار بندوقیں دیں جس سے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ سکیورٹی تعاون میں اضافے کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین