قابض فوج کا بئرزیت یونیورسٹی پر دھاوا، اسلامک بلاک کو دھمکیاں
مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے یونیورسٹی کے داخلی دروازے توڑ دیے اور محافظ عملے کو یرغمال بنانے کے بعد کیمپس کا ہر طرف سے کنٹرول سنبھال لیا۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) پیر کی صبح قابض اسرائیلی فوج نے بھاری نفری کے ساتھ بیرزیت یونیورسٹی پر حملہ کر دیا۔ اس حملے میں فوجی گاڑیاں، درجنوں صیہونی فوجی اور فضائی نگرانی کرنے والے ڈرون طیارے استعمال کیے گئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے یونیورسٹی کے داخلی دروازے توڑ دیے اور محافظ عملے کو یرغمال بنانے کے بعد کیمپس کا ہر طرف سے کنٹرول سنبھال لیا۔
صیہونی فوجیوں نے یونیورسٹی کی عمارتوں اور تنصیبات میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی۔ انہوں نے طلبہ تنظیموں کی سرگرمیوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا، قومی نعروں اور غزہ کی حمایت پر مبنی بینرز پھاڑ دیے، اور شہداء کی تصاویر کو بھی نقصان پہنچایا۔
حملہ آور قابض فوج نے اسلامی بلاک (جو حماس کا طلبہ ونگ ہے) کے خلاف دھمکی آمیز اشتہارات بھی لگائے اور اسے اپنی سرگرمیوں سے باز رہنے کی تنبیہ کی۔ اس کے ساتھ ہی، طلبہ تنظیموں کے جھنڈے اور بورڈ بھی قبضے میں لے لیے گئے۔
بیرزیت یونیورسٹی کے ڈین برائے طلبہ امور، غسان البرغوثی نے بتایا کہ قابض فوج کی گیارہ فوجی گاڑیاں یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہوئیں اور صیہونی فوجیوں نے پانچ سکیورٹی اہلکاروں پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے یونیورسٹی کی کئی عمارتوں اور کالجوں پر دھاوا بولا جن میں فیکلٹی آف آرٹس، فیکلٹی آف لٹریچر، اور نصیب شاہین تھیٹر شامل ہیں۔
البرغوثی کے مطابق، تھیٹر کی دیواروں پر بنی ہوئی انقلابی تصاویر اور نئے طلباء کے استقبال کے لیے کی گئی دیگر تیاریوں کو صیہونی فوج نے توڑ پھوڑ کر کے تباہ کر دیا اور دھمکی آمیز اعلانات چسپاں کر دیے۔
انہوں نے اس طرف بھی توجہ دلائی کہ انہی دیواروں پر غزہ کے تباہ شدہ تعلیمی اداروں کے بارے میں تحریری اور تصویری مواد بھی موجود تھا۔
اسی دوران قابض اسرائیلی فوج نے بیرزیت یونیورسٹی کے ایک طالب علم، یوسف الحج محمد کو اس کے گاؤں المغیر (شمال مشرقی رام اللہ) میں واقع گھر پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کر لیا۔