(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی زندانوں میں قید فلسطینی باشندوں کے اہل خانہ کو ذہنی اذیت میں مبتلاکرنے کیلئے قابض صیہونی حکام کا نیا مجرمانہ اقدام ، قدیوں کے اہل خانہ کو ان کے عزیزوں کی صحیح معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہے ۔
مقبوضہ فلسطین کے شہر الناصرہ سے تعلق رکھنے والے 77 سالہ کینسر کے مریض فلسطینی قیدی موفق عروق کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صیہونی جیل حکام نے ان کو ذہنی اذیت میں مبتلاکررکھا ہے ، ان کاکہنا ہے کہ ضیعف العمر موفق عروق کو کینسر کا مرض لاحق ہے اور گزشتہ دو روز قبل صیہونی حکام کی جانب سے اطلاعات موصول ہوئیں کے طبیعت کی خرابی کے باعث ان کو برزلائے اسپتال منتقل کیا گیا ہے ، جمعرات کی صبح اسیر موفق کے اہل خانہ برزلائے اسپتال پہنچے تو وہاں انتظامیہ کی طرف سے بتایا گیا کہ آپ کے مریض کو الرملہ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
برزلائے اسپتال وہ اسپتال ہے جس میں اسرائیلی جیلوں میں قید بیمار اور زخمی فلسطینیوں کا علاج کرایا جاتا ہے۔
معمر فلسطینی کے خاندان کے افراد تلاش کے لیے الرملہ اسپتال پہنچے تو انتظامیہ کی طرف سے بتایا گیا کہ موفق عروق کو یہاں نہیں لایا گیا۔ فوجی حکام کی طرف سے الرملہ منتقلی کا موقف درست نہیں ہے۔ اس کے بعد موفق کے اہل خانہ بیت المقدس میں قائم ‘ٌاساف ھروفیہ’ اسپتال پہنچے مگر وہ وہاں بھی نہیں تھا۔ اس کے بعد انہوں نے کابلان اسپتال کی انتظامیہ سے رابطہ کیا مگر ان دونوں اسپتالوں میں اس کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔
موفق کے اہل خانہ نے صیہونی حکام سے اپیل کی ہے کہ ان موفق کے حوالے سے درست اطلاعات فراہم کی جائیں وہ پہلے ہی اسرائیلی جیل میں کینسر کا علاج نہ ہونے کے باعث تشویشناک صورتحال میں مبتلاہیں اور ایسے حالات میں ان کو درست معلومات بھی فراہم نہیں کی جارہی ہیں ۔