(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قوت گویائی سےمحروم فلسطینی قیدی کی اہلیہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے 78روز سے لگاتاربھوک ہڑتال جاری رکھنے کی وجہ سےانکے شوہرکی صحت شدید متاثر ہوئی ہے جس کے بعدوہ مستقل بے ہوشی کی کیفیت سے گزر رہے ہیں ایسے میں انہیںکورونا وائرس کے اثرات کا شدید خطرہ ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روزقابض ریاست میں بولنے کی صلاحیت سے محروم اسرائیلی کپلن ہسپتال منتقل ہونے والے قیدی مہر الاخراس جن کی حالت مسلسل 78 ویں روز بھی بھوک ہڑتال جاری رکھنے کے باعث شدید خراب ہے۔
انہوں نے اپنے شوہر کی حالت کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ شدید بیمارمہرالاخراس کو کوروناوائرس کا خطرہ ہے تاہم ہسپتال انتظامیہ نےان کی درخواست کے باوجود ان کے اور ان کے شوہر کے لئے کورونا معائنہ کرنے سےبھی انکارکردیاہے۔
مہر الاخراس کی اہلیہ نے بتایا کہ انہوں نے پانچ دن تک جاری رکھنے کے بعد اپنی علامتی بھوک ہڑتال کوصرف اس لیے روک دیاکیوں کہ ان کی صحت اس قابل نہیں رہی تھی اور ان کے شوہر کو ان کی مددکی بہت ضرورت ہےاس بھوک ہڑتال کا واضح مقصدان کے شوہر مہر الاخلاس کو بے قصور جیل میں ڈالے جانےکی جانب حکومت کی توجہ مبذول کرانا تھاساتھ ہی اس ظلم کے خلاف اپنے شوہر کی آواز بلند کرنے میں ان کی مدد کرنا تھا جسے وہ اپنی صحت کی خرابی کے باعث جاری نہ رکھ پائیں ۔
انہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ نا انصافی پر فلسطینی حکومت کی ناکامی اور ان کی درخواستوں کی شنوائی نہ ہونے پر بھی گہرے افسوس کا اظہار کیا جبکہ عوام ہر قدم پران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسپتال کے سامنے موجود رہتے ہیں جن کی کوششوں کے نتیجے میں آج ان کے شوہر کے لئے سپریم کورٹ میں ایک سیشن منعقد ہوگا جس کابہرحال کوئی نہ کوئی نتیجہ ضرور نکلے گا۔