(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ)وزارتِ صحت فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ آج ہفتے کے روز قابض اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈ کراس کے ذریعے 15 فلسطینی شہداء کی لاشیں واپس کی ہیں۔ ان لاشوں کے وصول ہونے کے بعد قابض اسرائیل کی طرف سے واپس کیے گئے شہداء کی مجموعی تعداد 135 تک پہنچ گئی ہے۔
وزارتِ صحت نے اپنے بیان میں بتایا کہ اس کی طبی ٹیمیں واپس ملنے والی لاشوں کے ساتھ مقررہ طبی طریقہ کار اور تسلیم شدہ پروٹوکول کے مطابق برتاؤ کر رہی ہیں تاکہ فحص، دستاویزی کارروائی اور شہداء کی میتوں کو اُن کے اہلِ خانہ کے حوالے کرنے کے مراحل مکمل کیے جا سکیں۔
وزارت نے اس اندوہناک انکشاف پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ ان میں سے کئی شہداء کی لاشوں پر واضح طور پر درندگی، تشدد، ہاتھ باندھنے اور آنکھوں پر پٹیاں باندھنے کے آثار پائے گئے ہیں، جو قابض اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں اور انسانی اقدار کی کھلی پامالی کی نشاندہی کرتے ہیں۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ اب تک سات شہداء کی شناخت ان کے اہلِ خانہ نے کر لی ہے۔ وزارتِ صحت نے اس مقصد کے لیے شناختی لنک بھی جاری کیا ہے تاکہ باقی شہداء کے لواحقین اپنے پیاروں کی پہچان کر سکیں۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قابض اسرائیلی فوج مسلسل غزہ اور مغربی کنارے میں اپنے جنگی جرائم اور اجتماعی قتل عام کی مہم جاری رکھے ہوئے ہے، اور ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کی لاشیں یا تو ملبے تلے دفن ہیں یا قابض فوج کے قبضے میں رکھی گئی ہیں۔
فلسطینی عوام اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری خصوصاً اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیلی فوج کے ان گھناؤنے مظالم کی فوری اور غیر جانب دارانہ تحقیقات کریں، تاکہ ان جرائم کے مرتکب صہیونی کمانڈرز اور سیاست دانوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔