مقبوضہ فلسطین میں اخوان المسملون کے بانیوں میں شامل الحاج محمد عبد خطاب النجار چوراسی برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق: "الحاج النجار یورپی اہسپتال خانیونس میں طویل علالت کے بعد داعی اجل کو لیبک کہہ گئے، ان کی آخری رسومات شہر کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد ادا کی جا رہی ہیں۔
الحاج النجار سنہ 1927ء کو خانیونس میں پیدا ہوئے۔ وہ غزہ میں اخوان المسلمون کے ابتدائی بانیوں میں تھے۔ انہوں نے 1950 میں اخوان المسلمون میں شمولیت اختیار کی۔ مرحوم نے 1967ء کی جنگ کے بعد حماس کے بانی شیخ احمد یاسین شہید کے ساتھ ملکر اخوان کی از سر شیرازہ بندی کا کام بھی کیا۔
آپ نے اگرچہ باقاعدہ تعلیم حاصل نہیں کی تھی لیکن علماء اور مشائخ کی مصاحبت نے انہیں سرگرم داعی بنا دیا۔ وہ غزہ کی پٹی کی مسجد میں درس اور وعظ کا کام کیا کرتے تھے۔
مرحوم نے سوگوران میں پانچ بیٹے، چار بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ اپنی وفات تک وہ الرحمہ خیراتی انجمن کے صدر رہے۔ انہوں نے فلسطین میں خیراتی کاموں کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔