(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )فلسطینی کونسل برائے بین الاقوامی تعلقات کی جانب سے امریکی کانگریس کی خواتین ارکان کو اسرائیل کے دورے کی اجازت نہ دینے پر اسرائیل کے خلاف شدید احتجاج،کانگریس ارکان کو اسرائیل کے دورے سے روکنے کی اصل وجہ اسرائیل کی بربریت عالمی برادری کے سامنے افشاں ہونے کا خوف ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی کونسل برائے بین الاقوامی تعلقات کی جانب سے جاری ایک بیان میں اسرائیلی وزیر داخلہ کے امریکی کانگریس کی خواتین ارکان راشدہ طلیب اور الہان عمر کو اسرائیل میں داخلے کی اجازت نہ دینے کے فیصلے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا فیصلہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں پر ڈھانے جانے والے مظالم کو دنیا کے سامنے افشاں ہونے سے روکنا چاہتا ہے اور اسرائیل کسی بھی آزاد اور انسان دوست مبصر کی آمد سے خوف زدہ ہے۔کیوں کے اس سے اسرائیل کے ظالمانہ طرز عمل کی اصلیت سامنے آنے کا اندیشہ ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روزعالمی برادری کو اسرائیل کا گھناونا چہرہ دکھانے کی پاداش میں امریکی کانگریس وومینز راشدہ طلیب اور الہان عمر کو اسرائیل کے دورے سے روک دیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق قابض صہیونی ریاست نے امریکی کانگریس کی دو خواتین ارکان الہان عمر اور راشدہ طلیب کو اسرائیل کے دورے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ۔
عبرانی نیوز چینل 12 کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ روز کیا گیا اور اس فیصلے کا اعلان اسرائیلی وزیر داخلہ آریہ زیری نے کیا۔
ذرائع کے مطابق مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والی فلسطینی نژا د امریکی کانگریس وومن راشدہ طلیب اور افریقی نژاد امریکی کانگریس وومن الہان عمر فلسطینیوں پر روا رکھے جانے والے اسرائیلی مظالم کے خلاف ہمیشہ سخت موقف اختیار کرتی ہیں اور اس حوالے سے مختلف فورم پر اپنی آواز بلند کرتی رہیں ہیں۔اسرائیلی مظالم کو دنیا کے سامنےآشکار کرنے کے لیے دو ماہ قبل انہوں نے اسرائیل کے دورے کا اعلان کیا تھا ،جس کے بعد سے اسرائیلی حکومت شدید خوف زدہ تھی اور ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکومت کا حالیہ فیصلہ اسی خوف کا نتیجہ ہے۔