اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے الخلیل شہر میں تین فلسطینی شہریوں کو شہید کیے جانے کے بعد مزاحمتی کارروائیوں کی آڑمیں ان کے مکانات مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ الفوار پناہ گزین کیمپ میں واقع تین مکانات کی مسماری کے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ رات کو تینوں مکانوں کو بلڈوزروں کی مدد سے گرا دیا جائے گا۔ یہ تینوں مکان ان فلسطینی شہریوں کے ہیں جن پر یہودی فوجیوں پر مزاحمتی حملوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ سوموار کو علی الصباح محمد اسماعیل محمد شوبکی کے مکان کا محاصرہ کیا اور اہل خانہ کو گھر سے نکال دیا گیا ہے۔ محمد اسماعیل پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس نے گذشتہ بدھ کو الفوار چوک میں حملہ کرکے ایک اسرائیلی فوجی کو قتل کردیا تھا۔ جوابی فائرنگ میں فلسطینی نوجوان بھی شہید ہوگیا تھا۔
ادھر الخلیل شہر کے تفوح قصبے میں اسرائیلی فوجیوں نے ایک دوسرے فلسطینی شہری طہ حسین احمد طردہ شہید کے مکان کا بھی معائنہ کیا اور مکان کی مسماری کی تیاری کا اعلان کیا ہے۔ بعد ازاں شہید عماد الدین تیسیر موسیٰ طردہ کے مکان کا بھی معائنہ کیا گیا۔ ان تینوں فلسطینیوں کو اسرائیلی فوجی ریاستی دہشت گردی میں شہید کرچکے ہیں مگر ان کے مکانات کو یہودیوں پر حملوں کے الزام میں مسمار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔