سنہ 2012ء میں آئندہ امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار نیوٹ گنگرچ نے اسرائیلی لابی کو خوش کرنے کے لیے زہر فشانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی قوم دہشت گردوں کا ٹولہ ہے جسےزبردستی پیدا کیا گیا ہے۔
سنہ 1995ء تا 1999ء امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر رہنے والے اڑھسٹھ سالہ گنگرچ نے یہودی چینل ’’جیوش چینل‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئےصدر باراک اوباما کی مشرق وسطی میں امن کوششوں کا تمسخر اڑایا۔
ماضی میں تاریخ کی تدریس سے وابستہ رہنے والے امریکی مصنف کا یہ بھی کہنا تھا ‘‘ ایک جانب جمہوری اعتدال پسند قوتیں قانون کی پاسداری کر رہی ہیں تو دوسری جانب دہشت گردوں کا ٹولہ ہر روز آبادیوں پر راکٹ داغ کر دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں‘‘
انتہاء پسندانہ سوچ رکھنے والے امریکی صدارتی امیدوار نے مغربی کنارے میں رام اللہ اتھارٹی کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور الزام عائد کیا کہ اتھارٹی ایک جانب اسرائیل کو تسلیم کرتی ہے تو دوسری جانب حماس کے ساتھ مل کر اسرائیل کو تباہ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔
انہوں نے اوباما اور ان کی انتظامیہ کی جانب سے مشرق وسطی میں قیام امن کی خواہش کو ان کا وھم قرار دیا۔
اپنی بیوی کو بستر مرگ پر طلاق دینے والے گینگرچ کا کہنا تھا کہ ہمارا سامنا ایک ایسی گھڑی ہوئی فلسطینی قوم سے ہے جو عرب دنیا کا ایک حصہ ہے اور تاریخی طور پر ایک عرب گروہ کہلاتی ہے۔