(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے لیجنڈ لیڈر یاسر عرفات مرحوم کی پرنسپل سیکرٹری اور فلسطینی تحریک آزادی میں ہنگامہ خیز کردار ادا کرنے والی ’’فدائیں کی ماں‘‘ گذشتہ روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں انتقال کرگئیں۔
رپورٹ کے مطابق سابق فلسطینی لیڈر یاسرعرفات کی مقرب خاص اور ان کی پرنسپل سیکرٹری نجلاء یاسین [ام ناصر] المعروف ’’ام الفدائین‘‘ کچھ عرصہ سے علیل تھیں اور قاہرہ کے ایک اسپتال میں زیرعلاج تھیں۔قاہرہ میں قائم فلسطینی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں نجلا یاسین کی وفات کی تصدیق کی گئی ہے اور بتایا گیا کہ ام ناصر اسپتال میں زیرعلاج تھیں کہ اچانک حالت بگڑنے کے بعد وہ جاں بر نہ ہوسکیں اور خالق حقیقی سے جا ملیں۔
مصر نجلاء یاسین لبنانی نژاد ایک دبنک خاتون تھیں جن کا مقام پیدائش دمشق ہے تاہم انہوں نے فلسطین کے حیفاء شہر سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی سے شادی کی اور پھر فلسطین ہی کی ہو کر رہ گئیں۔ انہوں نے کچھ عرصہ یاسرعرفات کے پرنسپل سیکرٹری کے عہدے پربھی کام کیا۔
ام ناصر کا شمار فلسطین کی خواتین رہنماؤں میں چوٹی کی لیڈروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے تحریک فتح میں خواتین کی تنظیم قائم کی اور سنہ 1968 ء میں دریائے اردن کے کنارے الکرامہ لڑائی میں باضابطہ طورپر مسلح تحریک میں حصہ لیا۔ ان کے ہمیشہ یاد رکھے جانے والے کارناموں میں تیونس میں فسطینی ثقافت و تاریخ کے دفاع کے لیے ایک میوزیم کا قیام بھی شامل ہے۔
فلسطینی تحریک آزادی کے تمام مراحل میں انہوں نےبھرپورجدو جہد کی اور فلسطین میں’’ام الفدائیین‘‘ فدائی کارکنوں کی ماں کے لقب سے مشہور ہوئیں۔
مصری سفارت خانے نے ام ناصر کی وفات کی تصدیق کے ساتھ ان کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ان ک نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی۔