(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی وزیراعظم "محمد اشتیہ” نے اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ "وادی اردن” اور "بحرمردار” فلسطینی جغرافیہ کا اہم حصہ ہے۔
گزشتہ روز وادی "اردن” کے قصبے "فصایل”میں فلسطینی حکومت کے ہفتہ واراجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی وزیراعظم "محمد اشتیہ” نے زوردیتے ہوئے کہا ہے کہ وادی اردن اور بحرمردار فلسطینی جغرافیہ کا اہم حصہ ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے انتخابات میں کامیاب ہونے کے بعد وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کےبیان پربلائی جانے والے کابینہ کے اجلا س کے آغازمیں ان کا کہنا تھا کہ آج کا اجلاس فلسطینی شناخت کی تصدیق کیلئے منعقد کیا گیا ہے، انھوں نے کہا کہ آج کا اجلاس اسرائیلی اقدامات کی مذمت کیلئے نہیں بلکہ اپنے عوام کے سنجیدہ مسائل جن میں مال مویشی پانی کے تالابوں کی بحالی جو فصایل قصبے کے 3500 سے زائد فلسطینیوں کی پانی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے پرنتیجہ خیز اقدامات کیلئے منعقد کی گئیہے ۔
انھوں نےکہا کہ فلسطین کی وادیوں کا رقبہ 1622 مربع کیلومیٹر ہے اور یہ مغربی کنارے کے رقبے کا 28فیصد ہے، اسرائیلی کی جانب سے ”وادی اردن” کے اسرائیل کے ساتھ الحاق کے بارے میں بات کرنا انہائی فضول ہے اور بے معنی ہے، فلسطینی یہاں غیرقانونی اسرائیلی آباد کاروں سے بہت پہلے سے یہاں مقیم اس لیئے اسرائیلی کے اقدامات غیر قانونی ہیں، انھوں نےکہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کا بیان واضح طور پرانتخابی کامیابی کیلئے ووٹ حاصل کرنا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ وادی اردن کے بیان کے حوالے سے فلسطینی حکومت نے اسرائیل کے خلاف بین القوامی عدالت میں جانے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔