اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کے ایک سینیر صحافی پر دوران حراست وحشیانہ تشدد کیا ہے جب کہ اس کے اہل خانہ اور وکیل کو بھی اس سے ملاقات سے روک دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی تحویل میں موجود فلسطینی صحافی اور مصنف محمد القیق سے اس کے وکیل نے متعدد مرتبہ ملاقات کی کوشش کی مگر قابض حکام نے نہ صرف وکیل کو روک دیا بلکہ ملاقات کے لیے آنے والے اسیر کے اہل خانہ کو بھی توہین آمیز سلوک کے بعد روک دیا گیا تھا۔خیال رہے کہ محمد القیق کو قابض صہیونی فوجیوں نے وسط نومبر کو مغربی کنارے سے حراست میں لینے کے بعد جیل میں ڈال دیا تھا۔
فلسطینی صحافی کے وکیل کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں ںے پہلے اسے اپنے موکل سے ملنے کی اجازت دی گئی تھی مگر جب وہ جیل پہنچے تو انہیں محمد القیق سے ملنے سے روک دیا گیا اور کہا گیا ہے کہ القیق سے تفتیش جاری ہے جب تک تفتیش کا عمل جاری رہے گا اس کے ساتھ کسی کی ملاقات کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ محمد القیق کو قابض فوجیوں نے گیارہ نومبر کو مغربی کنارے سے گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے وقت صہیونی فوجیوں نے ان کا لیپ ٹاپ، موبائل فون اور اہلیہ کا موبائل فون بھی قبضے میں لے لیا تھا۔