(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی حکام نے فلسطینی شہری 40 سالہ احمد سلیمان ابو سندس کو مسلسل سات سال قید میں رکھنے کے بعد گذشتہ روز رہا کر دیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق الخلیل شہر سے تعلق رکھنے والے فلسطینی ابو سندس کو الظاھریہ چیک پوسٹ پر لایا گیا جہاں سے انہیں ان کے اہل خانہ اور دیگر احباب کے سپرد کیا گیا ہے۔ الظاھریہ چیک پوسٹ سے آبائی علاقے الدورہ تک انہیں ایک جلوس کی شکل میں لایا گیا۔مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق فلسطینی شہری کی اسرائیلی جیل سے رہائی کی خوشی میں بڑی تعداد میں شہری جمع ہو گئے تھے۔ جنہوں نے ایک قافلے کی شکل میں انہیں ان کے گھر پہنچایا۔
ابو سندس اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سرکردہ رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں۔ انہیں اسرائیلی فوج نے 17 مئی 2009ء کو حراست میں لیا تھا۔ان پر یہودی آباد کاروں کی گاڑیوں پر فائرنگ کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور اسی کیس میں انہیں سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ابو سندس چار بچوں کے والد ہیں اور گرفتاری سے قبل وہ ایک اسکول میں بہ طور استاد خدمات انجام دے رہے تھے۔
رہائی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اسرائیلی جیلوں میں بیتے ایام پر روشنی ڈالی اور فلسطینی اسیران کی رہائی کے لئے تحریک میں تیزی لانے کی تجویز پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی دشمن کی قید میں موجود فلسطینیوں کی رہائی تمام فلسطینی تنظیموں اور فلسطینی حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔