سماجی رابطےکی ویڈیو ویب سائیٹ "یوٹیوب” پر ان دنوں فلسطین میں یہودی فوج کے ہاتھوں ایک نہتے فلسطینی خاندان پر ہولناک تشدد کی ویڈیو تیزی سے مقبول ہو رہی ہے۔ ویڈیو کے مطابق یہودی فوجی اہلکار سنہ 1948ء کی جنگ کے دوران قبضےمیں لیے گئے فلسطینی شہر”یافا’ میں ایک خاندان کی خواتین، بچوں اور دیگر افراد کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
ویڈیو کے ہولناک مناظر سے معلوم ہوتا ہے کہ قابض یہودی فوجیوں نے فلسطینی خاندان کے تمام افراد ،خواتین اور بچوں سب کو ایک کمرے کے کونے میں جمع کر رکھا ہے اور ان پر لاٹھیوں اور لاتوں سے تشدد کر رہےہیں۔
ویڈیو کے مناظر میں ایک مقام پر ایک یہودی فوجی عہدیدار ایک شیرخوار بچے کو اس کی ماں کےہاتھوں سے چھین کر فرش پر پٹخ رہا ہے، اس کے ساتھ ہی اس کی غم اور صدمے سے نڈھال ماں کو لاتوں اور لاٹھیوں سے پیٹنا شروع کر دیتا ہے۔
گھر میں گھس کر چادراور چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے دہشت گردی کا مظاہرہ کرنے والے صہیونی گماشتوں کے ہاتھوں سے فلسطینی خاندان کی عمررسیدہ خاتون بھی محفوظ نہیں۔ بیڈ پر لیٹی اس معمرخاتون پر بھی یہودی آباد کار لاٹھیاں برسا رہے ہیں۔
ادھر انسانی حقوق کی تنظیموں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے۔فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب صہیونی فوج ایک فلسطینی خاندان سے اس کا مکان جبرا خالی کرانے کے لیے اس کے گھرمیں داخل ہو گئی۔ اہل خانہ نے مکان خالی نہ کرنے کا کہا۔ اس پردہشت گردی یہودی نہتے فلسطینیوں پر پِل پڑے اور نہیں وحشیانہ طریقے سے تشدد کا نشانہ بنایا۔
وحشیانہ تشدد کے بعد قابض یہودی فوجیوں نے خاندان کے دوافراد جو دونوں سگے بھائی بتائے جاتے ہیں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔