اسرائیلی جیل "جلبوع” میں زیرحراست فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیر غازی کنعان کی مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث حالت خراب ہونے کے بعد انہیں رملہ کے ایک فوجی اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے،جہاں اس کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اکتیس سالہ غازی کنعان کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس سے ہے اور اسے جلبوع جیل میں رکھا گیا تھا جہاں اس نے دیگر اسیران کے ساتھ گذشتہ سترہ اپریل کو بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
بھوک ہڑتالی اسیر غازی کنعان کے اہل خانہ نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مدد کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اسرائیلی حکومت پر اسیران کے مطالبات پورے کرانے کے لیے دباؤ ڈالیں تاکہ فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کی ہڑتال ختم کی جاسکے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں راس العمود سے تعلق رکھنے والے اسیر کنعان کوایک صہیونی پولیس کو قتل کرنے اور غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے الزام کے تحت تیرہ سال کی قید با مشقت کا سامنا ہے۔ اسرائیلی پولیس کی جانب سے ایک سال قبل حراست میں لیے جانے کے بعد یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ غازی کنعان نے راس العمود میں ایک پولیس پارٹی پرفائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا تھا۔ اسرائیلی عدالت نے پولیس اہلکار پرقاتلانہ حملے کے الزام میں تیرہ سال قید اور زخمی پولیس اہلکار کو ساڑھے سات ہزار شیقل(اسرائیلی کرنسی) جرمانہ ادا کرنے کی بھی سزا سنائی تھی۔

