رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین تجزیہ نگار اور ماہر قانون نے کہا ہے کہ بیت المقدس کی فلسطینی املاک صیہونیوں کو فروخت کرنے والے مجرموں کو امریکا کے کہنے پر رہا کرنا اور انہیں امریکا بھیجنے کی کوشش قانونی جرم ہوگا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تجزیہ نگار عصام عابدین نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی اخبارات نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی القدس میں فلسطینی املاک صیہونیوں کو فروخت کرنے میں ملوث عناصر بالخصوص عصام عقل نامی شخص کو رہا کرنے اور اسے امریکا بھیجنے پر غور کررہی ہے۔ اگر ایسا کیا جاتا ہے تو وہ قانونی جرم تصور کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ عبرانی ریڈیو نےاپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے فلسطینی اتھارٹی پر عصام عقل کی رہائی کے لیے مسلسل دباؤ ہے۔ عصام عقل نے بیت المقدس میں ایک اہم سرکاری ملازم کی حیثیت سے کئی قومی نوعیت کی جائیدادیں اوراملاک صیہونیوں کو بیچ ڈالی تھیں۔ حال ہی میں ایک فلسطینی عدالت نے عصام عقل کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
گذشتہ مہینے امریکی حکومت نے فلسطنی اتھارٹی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بیت المقدس سے گرفتار کیےگئے ان فلسطینیوں کو رہا کرے جو صیہونی آباد کاروں کو سرکاری اور محکمہ اوقاف کی املاک کی فروخت کے جرم میں گرفتار کیے گئے ہیں۔
اسرائیل میں امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی شہریت یافتہ عصام عقل کو فلسطینی حکام نے دو ماہ سے گرفتار کررکھا ہے۔ اس پر القدس کی فلسطینی املاک کو صیہونیوں کو خفیہ طورپر فروخت کرنے کا الزام عائد کیا گیا اور اسی الزام کے تحت اسے گرفتار کیا گیا ہے۔
’’ ٹوئٹر‘‘ پر پوسٹ ایک بیان میں فریڈ مین نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی ہمارے شہر عصام عقل سمیت ان تمام فلسطینیوں کو فوری رہا کرے جنہیں فلسطینی حکام نے فلسطینی املاک صیہونیوں کو فروخت کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔
فریڈ مین کا مزید کہنا تھا کہ عقل کو جیل میں ڈالنا امریکی اقدار کی توہین اور امن بقائے باہمی کے لیے کوشاں افراد کے حقوق کی نفی ہے۔ فلسطینی اتھارٹی انہیں فوری طورپر رہا کرے۔
خیال رہے کہ عصام عقل نامی ایک فلسطینی کو مشرقی بیت المقدس سے فلسطینی اتھارٹی کے سکیورٹی اداروں نے کچھ عرصہ قبل رام اللہ میں طلب کرکے حراست میں لے لیا تھا۔ اس پر القدس کی فلسطینی اراضی اور دیگر املاک صیہونیوں کو خفیہ طریقے سے فروخت کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔
اسرائیلی پولیس نے بیت المقدس سے تحریک فتح کے 44 کارکنوں کو فلسطینی سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ عبرانی ٹی وی چینل کےمطابق بیت المقدس میں تحریک فتح کے خلاف اسرائیلی فوج کے کریک ڈاؤن کا محرک عصام عقل کی عدم رہائی سے متعلق ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے عصام عقل کی رہائی سے انکار کے بعد تحریک فتح کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا ہے۔