لبنانی مجلس قانون ساز کے اسپیکر نبی بری نے کہا ہے کہ ان کی حکومت فلسطینی مجلس قانون ساز کے ساتھ ہر طرح سے یکجہتی کا مظاہرہ کرے گی۔
یورپی مہم برائے انسداد معاشی ناکہ بندی کے نام اپنے ایک خط میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین کو جیلوں میں رکھنا عالمی انسانی حقوق خلاف ورزی اور جمہوریت کی نفی ہے، لبنانی حکومت فلسطینی مجلس قانون ساز کے ساتھ ہر طرح سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مجلس قانون ساز کے اراکین کی اسیری کا معاملہ دنیا کے ہر فورم پر اٹھآئیں گے۔ نبی بری کا کہنا تھا کہ فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین کی رہائی اور دیگر فلسطینی قیدیوں کی جیلوں سے آزادی کے لیے ان کی حکومت جہاں تک کوشش کرسکے گی کرے گی، اس ضمن میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی جائے گی۔ لبنانی اسپیکر نے کہا کہ ان کی حکومت نے گذشتہ اگست کے مہینے سے عالمی پارلیمانی بلاکوں اور قانون ساز کونسل کے اراکین، اسپیکرز اور وزراء اعظم کے نام خطوط ارسال کیے ہیں جن میں دنیا کے منتخب اداروں کے اراکین کی توجہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی مجلس قانون ساز کے معاملے پر مبذول کرائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور سماجی بہبود کے اداروں کو بھی خطوط ارسال کیے گئے ہیں جن میں واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیل نے گذشتہ تین برس سے چالیس سے زائد فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین کوغیر قانونی حراست میں لے رکھا جو عالمی معاہدوں، مسلمہ انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کے لیے پوری دنیا کا متحرک ہونا ضروری ہے۔ اس سے قبل فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر ڈاکٹرعزیز دویک نے بھی دنیا بھر میں مجلس قانون ساز کے اراکین کے نام خط میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین کے معاملے پر ان کی توجہ مبذول کرائی تھی۔