مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی پری وینٹو فورسز کی جانب سے حماس حامیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ عباس ملیشیا کے نام سے معروف سکیورٹی فورسز نے بنی نعیم کے علاقے سے تعلق رکھنے والے حماس کے مقامی رہنما حربی احمد اصبیح زیدات، چوالیس سالہ، کو تفتیش کے لیے طلب کرکے حراست میں لے لیا۔
اغوا کیے گئے زیدات کے اہل خانہ نے بتایا کہ اتھارٹی کے خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے انہیں تفتیش کے لیے طلبی کا نوٹس دیا تھا، اس نوٹس میں انہیں خفیہ ادارے کے ہیڈ کوارٹر میں طلب کیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ زیدات کو اس سے قبل بھی حماس کے تعلق کے الزام میں متعدد مرتبہ زیر حراست رکھا جا چکا ہے۔
ضلع الخلیل میں گزشتہ روز ہی سیاسی گرفتاریوں کے خلاف فلسطینیوں نے ایک بڑا احتجاجی دھرنا دیا تھا، ادھر اتھارٹی کے صدر محمود عباس حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل سے ملاقات کے لیے قاھرہ پہنچ چکے ہیں۔ تاہم حماس سے مفاہمت کے اس عندیے کے باوجود اتھارٹی کی فورسز کی جانب سے حماس کے کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔
ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق چار مئی کو قاھرہ میں ہونے والے حماس اور فتح کے مفاہمتی معاہدے میں سیاسی گرفتاریاں ختم کرنے پر اتفاق کے باوجود تاحال فتحاوی جیلوں میں سو کے لگ بھگ حماس کے کارکن اور حامی موجود ہیں۔ مزید برآں حالیہ دنوں مفاہمتی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور حماس رہنما خالد مشعل کی ملاقات کے موقع پر اتھارٹی فورسز نے متعدد حماس کارکنوں کو تفتیش کے لیے طلب کرکے یہ پیغام دیا ہے کہ عباس ۔ مشعل ملاقات کا فیصلہ بھلے کوئی ہو مغربی کنارے میں حماس حامیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہے گا اور حماس کو مغربی کنارے میں سیاسی گرمیوں کا آغاز کسی صورت نہیں کرنے دیا جائے گا۔