رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں قید اور غیرانسانی سلوک کا سامنا کرنے والی فلسطینی خاتون سہا جبارۃ کے والد بدران جبارۃ نے ایک بیان میں کہا کہ ان کے پاس فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ٹھوس شواہد اور ثبوت ہیں اور وہ عالمی سطح پر انہیں فلسطینی اتھارٹی کے خلاف پیش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فلسطینی اتھارٹی کے قوم کے خلاف انتقامی حربوں کو بے نقاب کرنے کے لیے بین الاقوامی مہم شروع کی ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابقبدران جبارۃ کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی ادارے سیاسی بنیادوں پر شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد ان کے ساتھ غیرانسانی سلوک کرتے اور ان پر وحشیانہ تشدد کرتے ہیں۔
بدران جبارۃ اس وقت پاناما میں ہیں اور وہ یورپی ممالک کے مندوبین اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں سے بھی ملاقات کریںگے۔ اپنے اس دورے کے دوران وہ فلسطینی اتھارٹی کے جرائم کے حوالے سے ثبوت بھی فراہم کریں گے۔ بدران جبارۃ کا کہناتھا کہ عباس ملیشیا نے اس کی بیٹی کو حراست میں لینے کے بعد غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنایا جس کے اس کے پاس ٹھوس ثبوت ہیں۔ اس کی بیٹی سھا جبارۃ کے ساتھ جنگی مجرموں والا سلوک کیا گیا۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھوں غرب اردن میں سیاسی بنیادوں پر شہریوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں اور دیگر انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف بین الاقوامی سطح پر ایک نئی مہم شروع کی گئی ہے۔ اس مہم کا مقصد فلسطینی اتھارٹی کے انتقامی سیاسی حربوں کے خلاف عالمی فورمز پر آواز بلند کرنا اور اتھارٹی پر انسانی حقوق کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔