رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران کے مقدمات کی پیروی کا سلسلہ بند کر دیا ہے۔ دوسری جانب فلسطینی اسیران کے وکلاء نے رام اللہ اتھارٹی کے شعبہ اسیران کے اس اقدام کو ظالمانہ قرار دیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی وکلاء یونین کے مندوب فادی القواسمی نے بتایا کہ انہوں نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے مقدمات کا دفاع کرنا چھوڑ دیا۔ فلسطینی محکمہ امور اسیران نے بھی فلسطینی وکلاء دفاع کے ساتھ اپنا تعاون ختم کا کرتے ہوئے ان کے ساتھ معاہدے ختم کر دیے ہیں۔
القواسمی نے کہا کہ وہ 10 سال سے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے مقدمات میں ان کا دفاع کر رہے ہیں مگر فلسطینی اتھارٹی نے انہیں مزید کام سے روک دیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں فادی القواسمی نے کہا کہ میں اسرائیل کی فوجی عدالت ’’عوفر‘‘ میں بعض دوسرے وکلاء کے ساتھ مل کر فلسطینی اسیران کے مقدمات کی پیروی کرتا رہا ہوں تاہم اب آئندہ فلسطینی اسیران کے مقدمات کا کیا ہوگا بارے میں کچھ بھی قبل از وقت نہیں کہا جاسکتا۔
ادھر فلسطین میں انسانی حقوق مرکز کے ڈائریکٹر جنرل فواد الخفش نے ایک بیان میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسیران کے مقدمات کی پیروی سے دست بردار ہونے کو ’’نیا قتل عام‘‘ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کو اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے حقوق کا مقدمہ لڑنے کی کوشش میں مزید اضافہ کرنے کے بجائے ان پر پابندیاں عائد کرنے کا کوئی حق نہیں۔
ادھر بعض وکلاء کا کہنا ہے کہ کلب برائے اسیران کے ساتھ کام کرنے والے وکلاء کو گذشتہ پانچ ماہ سے ان کی فیسز نہیں ملی ہیں۔