فلسطینی اتھارٹی کی دیگر تمام فلسطینی جماعتوں کے ساتھ مفاہمت میں سنجیدگی کی قلعی جہاں ایک جانب اسرائیل کے ساتھ اس کے مذاکرات نے کھولدی ہے
تو دوسری جانب مفاہمتی شقوں کے برخلاف اپنے زیر انتظام مغربی کنارے میں جاری سیاسی گرفتاریاں بھی اس کی نیک نیتی پر سوالیہ نشان بن گئی ہیں۔
تمام فلسطینی جماعتوں کے مابین مغربی کنارے اور غزہ میں سیاسی اختلافات کی پاداش میں گرفتاریوں کا سلسلہ ترک کرنے پر اتفاق کے باوجود فلسطینی اتھارٹی حماس حامیوں کو حراست میں لینے سے باز نہیں آ رہی۔ تاریخی شہر الخلیل کے ذرائع کے مطابق اتھارٹی کی فورسز نے دو ماہ قبل اسرائیلی جیل سے رہا ہونے والے شہری یوسف قزاز اور اپنی حراست سے دو روز قبل آزاد کیے گئے نوجوان مصطفی مسالمہ کو دوبارہ گرفتار کرلیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی نے مسالمہ او قزاز کوتفتیش کے لیے مزید پندرہ روز حراست میں رکھنے کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔
دوسری جانب اتھارٹی کی پری وینٹو فورسز کی زیر حراست شیخ خلیل الشح اتیت کو دو ہفتے گزرنے کے باوجود تاحال رہا نہیں کیا گیا۔