فلسطینی اتھارٹی کا اپنے ہم وطنوں کے خلاف اسرائیل سے گٹھ جوڑ واضح ہوتا جا رہا ہے۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی ایک حالیہ خبر کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے جمعہ کی شام اسرائیلی فوج کے کہنے پر اپنے ہی آٹھ شہریوں کو گرفتار کیا۔
گزشتہ انتخابات میں حاصل کردہ نشستوں کے اعتبار سے فلسطین کی سب سے بڑی تنظیم حماس سمیت دیگر تمام سیاسی جماعتوں سے سیاسی گرفتاریاں ختم کرنے پر اتفاق کے باوجود فلسطینی اتھارٹی کی فورسز اسرائیلی فوج کے ساتھ سکیورٹی تعاون کے معاہدے سے الگ ہونے سے گریزاں ہے اور اسرائیلی مفادات کے تحفظ کے لیے اپنے ہی ہم وطنوں کی گرفتاریاں مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ سکیورٹی تعاون کی مثالیں آئے روز سامنے آتی رہتی ہیں۔ اسرائیلی ریڈیو کے ایک حالیہ انکشاف کے مطابق فلسطینی اتھارٹی نے ہزاروں فلسطینیوں کی قاتل اسرائیلی فوج کےساتھ اپنے تعاون کو نبھاتے ہوئے آٹھ شہریوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی فوج کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ایک اسرائیلی فوجی کا کھویا بندوق تلاش کرنے کے لیے ایک آپریشن لانچ کیا اور بندوق تلاش کر کے صہیونی فورسز کے حوالے کر دی۔ فلسطینی صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ فورسز کی جانب سے اسرائیلی فوج کے ساتھ تعاون دن بدن بڑھتا جا رہا ہےاور گزشتہ ہفتے اسرائیلی فورسز کے دو آپریشنز میں اتھارٹی فورسز بھی باقاعدہ حصہ لے چکی ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کی اسی غدارانہ روش کا ایک مظہر اس وقت دیکھنے میں آیا جب مغربی کنارے کے تاریخی شہر الخلیل میں ایک اسرائیلی فوجی اپنی بندوق گم کر بیٹھا تو فلسطینی اتھارٹی فورسز کے اہلکاروں نے ایک صہیونی فوجی کی بندوق کی تلاش میں ایک ھنگامی آپریشن شروع کیا اور کچھ ہی گھنٹوں میں ایک بچے کے ہاتھ لگنے والی اس بندوق تک نہ صرف رسائی حاصل کر لی بلکہ انتہائی انکساری کے ساتھ یہ بندوق اسرائیلی فورسز کو واپس کرنے میں بھی ذرہ بھر تاخیر نہ کی۔
آئے روز فلسطینیوں کا قتل عام کرنے والی اسرائیلی فوج کےساتھ فلسطینی اتھارٹی کے اس تعاون پر الخلیل کے شہریوں میں غم و غصے کی شدید لہر دوڑ گئی ہے۔ یومیہ بنیادوں پر فلسطینیوں کو گرفتار کرنے اور انہیں قتل کرنے والوں کے ساتھ اتھارٹی فورسز کے تعاون سے اس کی فلسطینی جماعتوں کے ساتھ مفاہمت پر سنجیدگی کی قلعی بھی کھل گئی ہے۔