عرب ملک تیونس نو منتخب صدر منصف المرزوقی نے کہا ہے کہ سابق صدر زین العابدین بن علی اور ان کی حکومت نے فلسطینیوں کے ساتھ انصافی کا سلوک روا رکھا تھا، تاہم نئی تیونسی حکومت فلسطینیوں کے حقوق کی جنگ کو اپنی اولین ترجیح دے گی۔
مرکزاطلاعات کے مطابق فلسطین تیونس کے نئے صدر نے ان خیالات کا اظہار اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے فلسطینیوں کے ایک وفد کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔ وفد نے جمعرات کو تیونسی صدر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔
سابق اسیر رہ نما علی عصافرہ نے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تیونسی صدر کے ساتھ ان کی ملاقات نہایت مثبت رہی۔ ملاقات کے دوران صدر منصف نے فلسطینیوں کے حقوق کے بارے میں عرب ممالک اورعالمی برادری کی کوششوں کو ناکافی قرار دیتےہوئے تمام مساعی کو منظم کرنے اور تمام قوتوں کو مجتمع کر کے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
فلسطینی وفد نے صہیونی جیلوں میں زیرحراست ہزاروں فلسطینیوں کو درپیش مشکلات اور فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے بارے میں آگاہ کیا۔
فلسطینی وفد نے تیونس کے صدر پر زور دیا کہ وہ فلسطین میں قیدیوں کے ساتھ جنگی جرائم کے مرتکب ہونے اور انہیں اذیتیں دینے والےاسرائیلی اہلکاروں کےخلا ف عالمی عدالتوں میں مقدمات کھولنے میں ان کی مدد کریں۔