
جبکہ دوسری جانب رام اللہ میں حکمراں جماعت الفتح اپنے اسیروں کو دباؤ کے ذریعے بھوک ہڑتال تحریک سے دور رکھنے کے لیے زور دے رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو رام اللہ حکومت کے ایک ذریعے نے بتایا ہےکہ سلامی فیاض کی حکومت اور فتح کی مرکزی قیادت کی طرف سے پارٹی سے وابستہ اسیر بھوک ہڑتالی اراکین کو کہا گیا ہے کہ وہ حماس کی اپیل پرشروع کی گئی اس ہڑتال میں شرکت سے انکار کردیں۔ پارٹی کی ہدایت کے باجود فتح کا جو بھی اسیربھوک ہڑتال جاری رکھے گا تو پارٹی کی طرف سے اس کو دی جانے والی مراعات واپس لے لی جائیں گی۔
ذرائع کایہ بھی کہنا ہےکہ عسقلان جیل میں فتح کے اسیر ناصر ابو حمید نے اپنی پارٹی کے اسیروں سے ملاقات کی ہے، جس میں انہوں نے جماعت کی مرکزی قیادت کی اس ہدایت کے بارے میںانہیں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بئرسبع کی جیل میں بھوک ہڑتال کرنےوالے جن اسیران کو دوسری جیلوں میں لے جایا گیا تھا ان سے کہا گیا ہے کہ وہ بھوک ہڑتال ختم کردیں تو انہیں واپس بئرسبع یا عسقلان جیل میں بھیج دیاجائے گا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین
