حرکة الاحرار الفلسطینة کے جنرل سیکرٹری ابو ہلال نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کی جانب سے مجاہدین کے خلاف جاری گرفتاریوں کا مقصد مزاحمت کا صفایا کرنا ہے-
انہوں نے مرکز اطلاعات فلسطین کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ عباس ملیشیا قابض اسرائیلی فوج سے مل کر مزاحمت ختم کرنے کی سازش کررہی ہے جو مسئلہ فلسطین کے لیے خطرہ ہے- ابو ہلال نے فاروق قدومی کی جانب سے فلسطینی صدر محمود عباس اور فتح کے رہنما دحلان کے خلاف بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ محمود عباس اور دحلان نے اسرائیلی فوج سے مل کر مزاحمت کے خلاف سازش کی- واضح رہے کہ فاروق قدومی فتح کی ایگزیکٹو کمیٹی کے جنرل سیکرٹری ہیں- انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ محمود عباس اور دحلان سابق فلسطینی صدر یاسرعرفات، حماس کے سابق سربراہ عبد العزیز رنتیسی اور دیگر مزاحمت کاروں کو شہید کرنے میں ملوث ہیں- ابو ہلال نے کہا کہ فاروق قدومی کے انکشاف نے محمود عباس اور محمد دحلان کے کردار کو بے نقاب کردیا ہے- ابو ہلال نے فتح کے شرکاء سے اپیل کی کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور فتح کو اسرائیلی ایجنٹوں کے چنگل سے آزاد کرائیں- فتح کی قیادت پر جو لوگ اس وقت قابض ہیں وہ اسرائیلی حکومت کے نمک خوار ہیں-