(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) پانچ ماہ سے جاری اسرائیلی دہشتگردی کے باعث غزہ میں بھوک اور قحط کا راج ہے لاکھوں لوگ بھوک کا سامنا کررہے ہیں جبکہ متعدد بچے بھوک کے باعث شہید ہوچکے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین کےمحصور شہر غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ بمباری کا سلسلہ گذشتہ 152 دنوں سے جاری ہے لیکن اس کے باوجود رمضان المبارک کی آمد پرغزہ کے بےگھر فلسطینیوں کا جوش دیدنی ہے۔ فلسطین میں خواتین، مردوں اور بچوں نے بابرکت مہینے کا بھرپور انداز میں استقبال کیا، رنگ برنگی قمقموں سے خیمے سجائے، درختوں پر روایتی لالٹین لگائیں اور آتش بازی کی جب کہ ساتھ ہی گیت گنگنائے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کا استقبال ہمیشہ کی طرح سجاوٹ، دعاؤں، روزے اور اللہ کے شکرکے ساتھ کریں گے۔ غزہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سال رمضان گزشتہ سالوں سے بہت مختلف ہے، ہم گھروں میں نہیں، خیموں میں ہیں، ہر سال رمضان کے دسترخوان پر طرح طرح کے کھانے ہوتے تھے، اس سال ہمارے پاس کھانے کیلئے کچھ نہیں ہے لیکن ہم پھر بھی روزہ رکھیں گے رمضان کو مذہبی جوش او جزبے سے منائیں گے ۔
متاثرین نے امید ظاہر کی کہ وہ جلد اپنے گھروں کو واپس لوٹیں گے اور غزہ میں حالات جلد بہتر ہوجائیں گے۔ واضح رہے کہ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں اب تک 31 ہزار 45 فلسطینی شہید جب کہ 72 ہزار 654 زخمی ہو چکے ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والوں میں 72 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔