اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی برائے پناہ گزین "اونروا” نے محصور فلسطینی شہرغزہ کی پٹی کے ملازمین کی تنخواہوں میں سالانہ اضافے کی درخواستیں مسترد کردی ہیں۔ عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ
امدادی ممالک کی جانب سے امداد میں کمی آگئی ہے اور بہت سے ممالک کی جانب سے امداد ملنا بند ہوچکی ہے جس کے نتیجے میں وہ غزہ کی پٹی کے ملازمین کی تنخواہوں میں نئے سال سے اضافہ نہیں کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ "اونروا” کی جانب سے یہ موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب ادارے سے وابستہ غزہ کی پٹی کے ملازمین نے تنخواہوں میں اضافہ نہ کیے جانے کے خلاف ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ ابتدائی طور پر صرف ایک دن کے لیے ہڑتال کریں گے اگران کے مطالبات تسلیم نہ کیےگئے تو ہڑتال کا دائرہ اور وقت بڑھا دیا جائے گا۔
منگل کے روز غزہ کی پٹی میں اونروا کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہمیں نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ عالمی برادری کی جانب سےامداد نہ ملنے کے باعث اس بار ریلیف ایجنسی غزہ کی پٹی کے ملازمین کی تنخواہوں میں سالانہ اضافہ نہیں کرسکے گی۔
اونروا کے ترجمان عدنان ابوحسنہ کا کہناہے کہ محصور شہرغزہ کی پٹی کے معاشی حالات کسی قسم کی ہڑتال کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں۔ اونروا کے ملازمین اور دیگر شہری صبر سے کام لیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطینی ملازمین کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امدادی ادارہ پہلے ہی 65 ملین ڈالر کے بجٹ خسارے کا سامنا کررہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین