اسلامی تعاون تنظیم”او آئی سی” نے فلسطینی محصور شہر غزہ کی پٹی میں معاشی اور ادویات کے بحران پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری اور مسلم ممالک سے ہنگامی امداد کی اپیل کی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق” او آئی سی” کے سیکرٹری جنرل پروفیسر اکمل الدین احسان اوگلو نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ادویہ کی قلت کے باعث سیکڑوں مریضوں کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہو چکی ہیں۔ عالمی برادری نے فوری مدد نہ کی شہر میں کوئی انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی پانچ سال سے مسلط معاشی ناکہ بندی نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔ گذشتہ پانچ ماہ سے فلسطینی شہرمیں سیکڑوں مرتبہ ادویہ کا بحران پیدا ہوا ہے لیکن اب کی بار پیدا ہونے والا بحران نہایت خطرناک اور غیرمعمولی ہے۔
انہوں نے تمام بین الاقوامی مخیر تنظیموں، اسلامی ممالک کی حکومتوں اور عالمی برادری سے دردمندانہ اپیل کہ وہ غزہ کے مریضوں کی فوری طبی مدد کے لیے اپنا دست تعاون بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے اسپتالوں میں بچے، بوڑھے اور عورتیں سسک سسک کر جانیں دے رہے ہیں ان کی فوری مدد انسانی ہمدردی کا وقت کا اہم ترین تقاضا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں ادویہ کا یہ بحران ایک ایسے وقت میں پیدا ہوا ہے جب اسرائیل نے شہرمیں سخت جنگ مسلط کرنے کی دھمکیاں تیز کر دی ہیں۔ اتوار کے روز غزہ محکمہ صحت کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ شہر کے تمام اسپتالوں میں ادویہ کی قلت کا بحران سنگین ہو گیا ہے۔ مجموعی طور پر 395 اقسام کی ادویات اور دیگر طبی سامان ناپید ہے، جس کے باعث سیکڑوں مریضوں کی جانیں خطرے میں پڑ چکی ہیں۔