(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کے ساتھ اسرائیلی جنگ کا ان تعلقات پر کوئی اثر نہیں ہو سکتا ،اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا فیصلہ سٹریجک بنیادوں پر لیا گیا ہے یہ فیصلے جلدی تبدیل نہیں کیے جاتے۔
متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امارات کے صدر سفارتی امور کے لیے مشیر ڈاکٹر انور جارگورگاش نے دو ٹوک انداز میں اعلان کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی عسکریت پسند گروپ حماس کے ساتھ جاری جنگ کا متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر کوئی اثر نہیں ہوسکتا ہے ، انھوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا فیصلہ ا سٹریٹیجک نوعیت کا ہے اس لیے انہیں غزہ میں جاری جنگ کے باوجود اور ہر صورت برقرار رکھا جائے گا، اسٹریٹجک نوعیت کے فیصلے جلدی تبدیل نہیں کیے جاتے بلکہ یہ طویل مدتی فیصلے ہوتے ہیں۔
مشیر برائے سفارتی امور کا مزید کہنا تھا ‘ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اسٹریٹجک بنیادوں پر کیے گئے اس فیصلے کی راہ میں کئی رکاوٹیں آئیں گی، جیسا کہ ہم اس وقت بھی ایک بڑی رکاوٹ کا سامنا کر رہے ہیں تاہم اس رکاوٹ کے ساتھ ہمیں نمٹنا ہوگا۔
‘واضح رہے بعض عرب ملکوں نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر رکھے ہیں۔ یہ تعلقات غزہ میں جنگ کے باوجود جاری رہے ہیں۔ ان ملکوں میں سے امارات اور بحرین نے ابراہم معاہدے کے تحت اسرائیل کے ساتھ 2020 میں تعلقات قائم کیے تھے۔