(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں جاری غیر قانونی صیہونی ریاست کی نسل کشی کی جنگ نے بیت اللحم اور یروشلم میں کرسمس کے روایتی جشن کو اداسی اور یکجہتی میں تبدیل کر دیا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں زینت کی جگہ دعائیں اور تضرعات نے لے لی ہیں، اور کرسمس کی تقریبات محدود ہو گئی ہیں۔ بیت اللحم کی بلدیہ نے اعلان کیا ہے کہ اس سال کرسمس کی تقریبات صرف عبادات اور دعاؤں تک محدود رہیں گی، جبکہ مرکزی کرسمس ٹری کو بھی نصب نہیں کیا جائے گا۔
صیہونی جارحیت کے باعث بیت اللحم میں کرسمس کی روایتی رونقیں غائب ہیں، اور بین الاقوامی زائرین کی آمد معطل ہو گئی ہے۔ بلدیہ کے مطابق، مذہبی تقاریب کا انعقاد سادگی سے کیا جائے گا اور استقبال کی روایتی تقریبات بھی محدود ہوں گی۔ مقامی عیسائی برادری دعاؤں اور شمعیں روشن کر کے غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کر رہی ہے۔
مسیحی رہنماؤں نے ظلم کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرسمس کی حقیقی روح امن، آزادی اور امن محبت میں ہے۔ انہوں نے تمام عیسائی برادریوں پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کے عوام کے لیے دعائیں کریں۔ اس موقع پر بیت اللحم میں چرچ کی مذہبی تقاریب کو انتہائی سادگی سے منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اور ان میں فلسطینی پرچم نمایاں رہے گا۔