(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نشریاتی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 112 اسرائیلیوں، جن میں سابقہ قیدی اور موجودہ قیدیوں کے اہل خانہ شامل ہیں، نے سپریم کورٹ میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ ان کے بنیادی حقوق کے تحفظ میں ناکام رہی ہے اور غزہ کے قیدیوں کے مسائل میں عدم توجہ کا مظاہرہ کر رہی ہے، جس سے بنیادی قوانین کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اس کیس میں شامل افراد میں رنانا غوما شامل ہیں، جو قیدیوں اور یائیر کے والدین ہیں، جنہیں "نیر عوز” سے اسیر کیا گیا اور جن کی لاش اب بھی غزہ میں موجود ہے۔ ایک ریڈیو انٹرویو میں، غوما نے اپنی بے چینی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "حکومت نے ہماری ذمہ داریوں سے 15 مہینے پہلے ہی دستبرداری اختیار کر لی ہے، اور یہ بنیادی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔” انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی حیثیت کو میڈیا اور سیاسی دائرے میں اولین ترجیح ہونی چاہیے، اور کہا: "کسی بھی مناسب حکومت میں، یہ معاملہ لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔”