( روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادادہ) انسانی حقوق کی تنظیموں نے پیرس میں ایک فرانسیسی اسرائیلی فوجی کے خلاف تشدد، جنگی جرائم، نسل کشی اور ملی بھگت کی بنیاد پر نیا مقدمہ دائر کیا ہے۔ صیہونی فوجی غزہ میں فلسطینی قیدیوں کے کسمپرسی کے حالات میں ذلت آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے ویڈیو بناتا ہوا پایا گیا تھا ۔
اس ویڈیو میں دکھایا گیا کہ ایک فلسطینی قیدی کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی ہے اور اسے ایک فوجی گاڑی سے نیچے اتار رہا ہے۔ ویڈیو میں ایک فرانسیسی بولنے والے فوجی کی آواز بھی سنائی دیتی ہے، جو قیدی کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کر رہا تھا۔ یہ مقدمہ بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے دائر کیا گیا، جن میں بین الاقوامی فیڈریشن فار ہیومن رائٹس (FIDH)، فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق، اور فرانسیسی لیگ فار ہیومن رائٹس (LDH) شامل ہیں۔ ان تنظیموں نے پبلک پراسیکیوشن کی عدم کارروائی کے خلاف سول مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا، کیونکہ فرانسیسی پراسیکیوشن نے اس کیس میں جنگی جرائم اور ملی بھگت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس کے حق میں پیش کیے گئے عناصر اس الزام کو ثابت کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ مقدمہ کا آغاز اس ویڈیو کے بعد ہوا، جو 19 مارچ کو سرگرم کارکن یونس تیواری نے گردش کی تھی۔ تیواری نے دعویٰ کیا کہ ویڈیو غزہ میں فلمائی گئی تھی، جس میں فرانسیسی بولنے والے فوجیوں کو فلسطینی قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے دکھایا گیا۔