(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صیہونی افواج نے غزہ پر ڈیڑھ سال سے جاری نسل کشی کی کارروائیوں کے دوران فلسطینیوں کی پوری کی پوری نسلیں صفحہ ہستی سے مٹادی ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فلسطینیوں پر سنگنی جنگی جرائم کی نئی تفصیلات جاری کی گئی ہیں جس میں بتایا ہے کہ صیہونی افواج نے سات اکتوبر 2023ء کو غزہ پر نسل کشی کے آغاز سے لے کر اب تک 7,160 فلسطینی خاندانوں کا قتل عام کیا ہے۔
فوج کی جارحیت سے غزہ میں 14 ماہ کے دوران 1,410 خاندانوں کی نسل ختم کردی۔ ان خاندانوں کے 5,444 فلسطینی شہری شہید ہوئے۔ 3,463 خاندانوں میں سے ہر ایک میں سے صرف ایک شخص زندہ بچا۔
وزارت صحت نے بتایا کہ 2,287 خاندانوں کو براہ راست بمباری کا نشانہ بنایا گیا، جن میں سے ایک ان کے خاندانوں کا صرف ایک شہری زندہ بچا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر جاری نسل کشی کی جنگ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 44,249 ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ 104,746 افراد مختلف زخمی ہیں۔