(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے محصور شہر غزہ کی پر وحشیانہ حملوں اور ظالمانہ محاصرے کو آج مسلسل 442ویں روز مکمل ہو گئے ہیں ، جس کے نتیجے میں ایک بڑی تباہی رونما ہو چکی ہے، اور بے شمار شہداء، زخمیوں اور لاپتہ افراد کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غیر قانونی صیہونی ریاست کی طرف سے کی گئی نسل کشی کی کارروائیوں میں خواتین اور بچوں سمیت مزید 21 فلسطینی شہید اور 61 زخمی ہوئے ہیں۔
وزارتِ صحت کے مطابق، غیر قانونی صیہونی ریاست کے مسلسل حملوں کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں شہداء کی تعداد 45,227 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 107,573 ہو گئی ہے۔
وزارت نے اپنے بیان میں بتایا کہ کمال عدوان اسپتال پر حملے جاری ہیں، جہاں ہر وقت گولہ باری کی جا رہی ہے۔ اسپتال کی تیسری منزل اور دروازے گولہ باری سے متاثر ہوئے ہیں۔
وزارتِ صحت نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ کمال عدوان اسپتال میں ادویات، خوراک اور دیگر ضروری امداد کی فوری فراہمی کو یقینی بنایا جائے، کیونکہ اسپتال میں زیر علاج مریض اور دیگر مراکزِ صحت میں موجود افراد موت کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کمال عدوان اسپتال کے ارد گرد غیر قانونی صیہونی ریاست کی جانب سے دھماکہ خیز کارروائیاں کی گئی ہیں۔
اسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے صورتحال کو نازک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں ضروری سامان، آلات، ادویات اور درد کم کرنے والے مسکنات کی شدید قلت ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب، محکمہ شہری دفاع نے کہا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست غزہ کی پٹی میں شہریوں کو قتل کر کے ان کی لاشوں کو گلیوں میں چھوڑ دیتی ہے، جنہیں آوارہ کتے نوچ رہے ہیں۔ مزید یہ کہ ریسکیو ٹیموں اور طبی عملے کو زخمیوں تک پہنچنے اور لاشوں کو اٹھانے سے روک دیا گیا ہے، جو کہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔