(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) آئرلینڈ کے وزیر اعظم سائمن ہیرس نے غزہ میں جنگ بندی کے بعد غیر قانونی صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ یہ اعلان ڈبلن میں صیہونی سفارت خانے کی بندش کے بعد سامنے آیا، جس نے فلسطینی عوام اور عالمی برادری کو مایوس کیا ہے۔
پیر کے روز فلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلیفونک گفتگو میں سائمن ہیرس نے مستقل جنگ بندی، غزہ میں انسانی امداد کی آزادانہ رسائی، اور تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ تاہم، انہوں نے صیہونی ریاست کے فلسطینی عوام پر جاری مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کوئی واضح موقف اختیار نہیں کیا۔
آئرلینڈ کے اس مؤقف سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایک جانب فلسطینیوں کے انسانی حقوق کی بات کر رہا ہے، تو دوسری جانب ایک ریاست کے ساتھ تعلقات جاری رکھنے کا عہد کر رہا ہے جو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے، لاکھوں افراد بے گھر ہیں، اور بنیادی انسانی ضروریات بھی شدید بحران کا شکار ہیں۔ آئرلینڈ جیسے ممالک کی جانب سے ایسے بیانات صیہونی ریاست کو اپنی جارحیت جاری رکھنے کا حوصلہ دیتے ہیں۔
عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ غیر قانونی صیہونی ریاست کے خلاف مضبوط اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ مظلوم فلسطینی عوام کو انصاف مل سکے۔